![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2024/12/A1-3-1024x576.jpg)
altaf hussain back to karachi january 2025
جنوری ‘سال 2025ء؟بانی ایم کیو ایم لندن ‘ الطاف حسین کی کراچی واپسی کا منظرنامہ
پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کچھ شخصیات ایسی ہیں جنہوں نے نہ صرف ملک کی سیاست بلکہ ایک خاص خطے کے حالات کو گہرائی سے متاثر کیا۔ ان میں سے ایک نام الطاف حسین کا ہے، جو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی اور لندن میں مقیم ہیں۔الطاف حسین کی کراچی واپسی کا معاملہ ایک انتہائی اہم سیاسی پیشرفت ہے، اور جنوری 2025 میں ان کی ممکنہ واپسی کی خبریں ایک بار پھر پاکستان کی سیاست میں ہلچل پیدا کر رہی ہیں۔
الطاف حسین کا سیاسی پس منظر
الطاف حسین نے ایم کیو ایم کی بنیاد 1984 میں رکھی تھی۔ ان کی قیادت میں، ایم کیو ایم نے سندھ بالخصوص کراچی اور حیدرآباد میں ایک طاقتور سیاسی قوت کے طور پر اپنی جگہ بنائی۔ یہ جماعت بنیادی طور پر مہاجر برادری کی نمائندگی کرتی ہے، جو ہندوستان سے پاکستان آ کر کراچی میں آباد ہوئی تھی۔ الطاف حسین نے اپنے سیاسی کیریئر میں کئی تنازعات کا سامنا کیا، لیکن ان کی جماعت کا اثر و رسوخ شہر کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں میں رہا۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2024/12/image-18.png)
الطاف حسین نے اپنے خاص اندازِ سیاست سے مہاجر کمیونٹی کے حقوق کی بات کی اور انہیں ایک مضبوط سیاسی پلیٹ فارم فراہم کیا۔ ان کی قیادت میں، ایم کیو ایم نے مختلف حکومتوں کے ساتھ تعلقات قائم کیے، لیکن ساتھ ہی ساتھ ان پر بدعنوانی، تشدد اور فرقہ واریت کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔ 1990 کی دہائی میں ان کی جماعت اور حکومت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا، جس کے بعد الطاف حسین کو لندن منتقل ہونا پڑا۔
الطاف حسین کی لندن میں موجودگی
الطاف حسین 1992 میں لندن منتقل ہو گئے تھے، اور تب سے وہ اس شہر میں سیاسی پناہ گزین کے طور پر مقیم ہیں۔ لندن میں ان کی سیاسی سرگرمیاں جاری رہیں، اور ایم کیو ایم کی قیادت میں انھوں نے ٹیلی فون اور ویڈیو لنک کے ذریعے جماعت کے امور چلائے۔ الطاف حسین کی لندن میں موجودگی نے انہیں ایک غیر متنازعہ سیاسی رہنما بنا دیا، مگر ان کے خلاف پاکستان میں متعدد مقدمات درج ہوئے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کا غلط استعمال کیا اور ان کی جماعت میں تشدد کی وارداتوں میں ملوث تھی۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2024/12/image-20-1024x538.png)
کراچی واپسی کی خبریں
جنوری 2025 میں الطاف حسین کی کراچی واپسی کی خبریں سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہیں۔ مختلف میڈیا رپورٹوں اور سیاسی تجزیوں کے مطابق، الطاف حسین کی واپسی کا امکان سیاسی منظرنامے میں ایک نیا موڑ لا سکتا ہے۔ اس کی واپسی کا مقصد نہ صرف ایم کیو ایم کی قیادت کا دوبارہ حصول ہو سکتا ہے، بلکہ اس کے ذریعے وہ کراچی کی سیاست میں بھی ایک نئی جان ڈال سکتے ہیں۔
کراچی میں سیاسی تبدیلی کی ضرورت
کراچی پاکستان کا سب سے بڑا اور معاشی طور پر اہم شہر ہے۔ یہاں کی سیاست ہمیشہ پیچیدہ رہی ہے، خاص طور پر مہاجر اور سندھی کمیونٹی کے درمیان تعلقات میں تناو¿ کے سبب۔ ایم کیو ایم کا کراچی کی سیاست میں ایک طویل عرصے تک غلبہ رہا ہے، مگر گزشتہ چند سالوں میں اس کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔ کئی اندرونی اختلافات اور سیاسی مسائل نے ایم کیو ایم کو تقسیم کر دیا، اور اس کی پوزیشن کمزور ہو گئی۔ اس صورت میں، الطاف حسین کی واپسی ایم کیو ایم کے کارکنوں کے لیے ایک نیا پیغام ہو سکتی ہے۔
الطاف حسین کی واپسی کا یہ امکان بھی ہے کہ وہ کراچی کی سیاست میں نئے اتحاد بنانے اور مختلف سیاسی قوتوں کو یکجا کرنے کی کوشش کریں گے۔ کراچی میں سیاسی خلا اور کشیدگیاں بھی اس بات کا اشارہ دیتی ہیں کہ الطاف حسین کی واپسی شہر کی سیاست میں تبدیلی لا سکتی ہے۔
قانونی اور سیاسی چیلنجز
الطاف حسین کی کراچی واپسی کے راستے میں کئی قانونی اور سیاسی رکاوٹیں ہیں۔ پاکستانی حکومت نے کئی بار کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف مختلف مقدمات ہیں، جن میں دہشت گردی، تشدد اور بدعنوانی کے الزامات شامل ہیں۔ ان پر پاکستان کے اندر مختلف شہروں میں تشدد کی سازشوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔ اس کے علاوہ، ان کی واپسی سے متعلق بعض سرکاری حلقوں میں تحفظات بھی موجود ہیں، جو ان کے پاکستان میں آنے کی اجازت دینے کے خلاف ہیں۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2024/12/image-21.png)
الطاف حسین کی واپسی کو قانونی طور پر ممکن بنانے کے لیے انہیں کئی مشکلات کا سامنا ہوگا، کیونکہ ان کے خلاف پاکستان میں گرفتاری کے وارنٹ موجود ہیں۔ تاہم، سیاسی طور پر ان کے حامیوں کی تعداد بڑی ہے، جو انہیں ایک مظلوم رہنما کے طور پر دیکھتے ہیں اور ان کی واپسی کے حق میں ہیں۔
ایم کیو ایم کی مستقبل کی سیاست
الطاف حسین کی واپسی کا ایک اور پہلو یہ بھی ہے کہ اس سے ایم کیو ایم کی مستقبل کی سیاست پر کیا اثر پڑے گا۔ ایم کیو ایم کی موجودہ قیادت میں کئی گروہ ہیں، اور ان کی سیاست میں داخلی اختلافات شدید ہیں۔ اگر الطاف حسین کراچی واپس آتے ہیں، تو یہ ممکن ہے کہ وہ اپنی جماعت کی قیادت کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوں، جس سے ایم کیو ایم میں نئی سیاسی صف بندی ہو سکتی ہے۔
ایک طرف جہاں الطاف حسین کی واپسی ایم کیو ایم کے کارکنوں میں جوش و جذبہ پیدا کر سکتی ہے، وہیں دوسری طرف یہ سیاسی اور قانونی چیلنجز کا سامنا بھی کر سکتی ہے۔ ایم کیو ایم کی موجودہ قیادت کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہو گا کہ وہ کس طرح الطاف حسین کی واپسی کو قبول کرتے ہیں اور کس طرح جماعت کی سیاست کو نئی راہوں پر گامزن کرتے ہیں۔
نتیجہ
جنوری 2025 میں الطاف حسین کی کراچی واپسی پاکستان کی سیاست میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کی واپسی نہ صرف ایم کیو ایم کے مستقبل کو دوبارہ زندہ کر سکتی ہے، بلکہ کراچی کی سیاست میں بھی نیا موڑ لا سکتی ہے۔ تاہم، اس کے لیے الطاف حسین کو قانونی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا ہو گا، اور ان کی واپسی کے نتیجے میں آنے والی سیاسی تبدیلیوں کو دیکھنا ابھی باقی ہے۔ ان کی واپسی کے فیصلے کے بعد کراچی اور پاکستان کی سیاست میں اہم اور پیچیدہ تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔