پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو سست رفتار انٹرنیٹ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق اس کی ایک بڑی وجہ وی پی اینز کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔
رپورٹ کے مطابق، جب سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے، وی پی این کا استعمال کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ وی پی اینز ایک ایسی سافٹ ویئر یا ہارڈویئر ہیں جو صارفین کو انٹرنیٹ پر محفوظ اور رازداری کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ تاہم، بڑی تعداد میں صارفین کے وی پی این کا استعمال پاکستان کے انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر پر دباؤ ڈال رہا ہے اور انٹرنیٹ کی رفتار کو سست کر رہا ہے۔
وی پی این کیوں استعمال کیے جاتے ہیں؟
وی پی اینز کو مختلف وجوہات سے استعمال کیا جاتا ہے، جن میں شامل ہیں:
سنسرشپ سے بچنا: کچھ ممالک میں کچھ ویب سائٹس اور خدمات کو بلاک کر دیا جاتا ہے۔ وی پی این صارفین کو ان بلاک شدہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
رازداری: وی پی آن لائن سرگرمیوں کو رازداری فراہم کرتے ہیں اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز اور حکومتوں کے لیے صارفین کی آن لائن سرگرمیوں کو ٹریک کرنا مشکل بنا دیتے ہیں۔
محفوظ کنکشن: وی پی اینز پبلک وائی فائی نیٹ ورکس پر محفوظ کنکشن فراہم کرتے ہیں۔
وی پی این کیوں مسئلہ ہیں؟
جب بڑی تعداد میں صارفین وی پی این استعمال کرتے ہیں تو اس سے پاکستان کے انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر پر دباؤ پڑتا ہے۔ اس کی چند وجوہات درج ذیل ہیں:
بینڈوتھ کا استعمال: وی پی این ٹریفک بینڈوتھ کا زیادہ استعمال کرتا ہے، جو کہ انٹرنیٹ کی رفتار کے لیے ضروری ہے۔
مقامی سرورز کو نظرانداز کرنا: وی پی اینز مقامی سرورز کو نظرانداز کرکے ٹریفک کو بین الاقوامی سرورز پر منتقل کرتے ہیں۔ اس سے مقامی انٹرنیٹ کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
لاگت: وی پی این ٹریفک کی وجہ سے بین الاقوامی بینڈوتھ کا استعمال بڑھتا ہے، جس سے ملک کو زیادہ خرچ آتا ہے۔
پی ٹی اے کی رپورٹ میں کیا کہا گیا ہے؟
پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق، وی پی این ٹریفک اگست میں 634 جی بی پی ایس تک پہنچ گیا تھا۔ ستمبر میں یہ 597 جی بی پی ایس اور اکتوبر میں 815 جی بی پی ایس تک بڑھ گیا تھا۔ نومبر میں یہ 378 جی بی پی ایس اور دسمبر میں 437 جی بی پی ایس رہا۔ یہ واضح ہے کہ وی پی این ٹریفک میں کافی اضافہ ہوا ہے اور اس نے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کو سست کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
حل کیا ہے؟
اس مسئلے کے حل کے لیے کئی اقدامات کیے جا سکتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
مقامی انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانا: پاکستان کو اپنے انٹرنیٹ انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاری کرنی ہوگی تاکہ وہ بڑھتے ہوئے ٹریفک کو سنبھال سکے۔
وی پی این کے استعمال کو محدود کرنا: حکومت کو وی پی این کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کر سکتے ہیں، جیسے کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کو وی پی این ٹریفک کو بلاک کرنے کا حکم دینا۔
صرف قانونی مقاصد کے لیے وی پی این کا استعمال: حکومت کو صرف قانونی مقاصد کے لیے وی پی این کے استعمال کی اجازت دے سکتی ہے۔
نتیجہ
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتار ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے پیچھے متعدد وجوہات ہیں۔ وی پی این کا بڑھتا ہوا استعمال ان وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت کو اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔