ہ ایک مکمل طور پر غلط اور جھوٹی خبر ہے۔ شاہ رخ خان نے کبھی بھی اپنی اہلیہ گوری خان کو برقعہ پہننے یا نماز پڑھنے کا حکم نہیں دیا۔
یہ خبر سوشل میڈیا پر اس لیے پھیلائی گئی تاکہ شاہ رخ خان کی شہرت کو نقصان پہنچایا جا سکے اور ان کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جا سکیں۔ یہ ایک کلاسک مثال ہے کہ کس طرح جھوٹی خبریں فوری طور پر وائرل ہو جاتی ہیں اور لوگ ان پر یقین کرنے لگتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ شاہ رخ خان نے ایک پرانے انٹرویو میں اپنے اور گوری خان کی شادی کے وقت پیش آنے والے ایک دلچسپ واقعے کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ گوری کے خاندان کو ان کی مسلم شناخت کے بارے میں خدشات تھے۔ اس پر شاہ رخ خان نے مذاق میں گوری سے کہا تھا کہ وہ برقعہ پہن لیں اور اپنا نام عائشہ رکھ لیں۔
یہ صرف ایک مذاق تھا جسے گوری کے خاندان نے بھی ہلکی سی بات سمجھا تھا۔ تاہم، اس مذاق کو بدل کر یہ جھوٹی خبر بنا دی گئی کہ شاہ رخ خان نے گوری خان کو دباؤ ڈالا کہ وہ برقعہ پہن لیں اور نماز پڑھیں۔
اس طرح کی جھوٹی خبریں عام طور پر کسی خاص مقصد کے لیے پھیلائی جاتی ہیں۔ اس میں شامل ہو سکتا ہے مقصد شاہ رخ خان کی شہرت کو نقصان پہنچانا اور ان کی تصویر کو خراب کرنا تھا۔
ہمیں ہمیشہ سوشل میڈیا پر پڑھی جانے والی کسی بھی خبر پر یقین کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کر لینی چاہیے۔ ہمیں قابل اعتماد ذرائع سے خبریں حاصل کرنی چاہئیں اور کسی بھی خبر کو شیئر کرنے سے پہلے اس کے بارے میں اچھی طرح سوچنا چاہیے۔