عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ پھر مؤخر
190 ملین پاؤنڈز کیس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا گیا ہے۔ بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ سماعت میں شریک نہیں ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق، احتساب عدالت نے اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت کے دوران 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس کا فیصلہ مؤخر کر دیا۔ سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
سماعت کے لیے جج ناصر جاوید رانا، نیب پراسیکیوٹر چوہدری نذر، نیب کی لیگل ٹیم، احتساب عدالت کا عملہ، اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔ جیل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جن میں لیڈیز پولیس اور ایلیٹ فورس کے دستے شامل تھے۔
سماعت کے دوران عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی اڈیالہ جیل پہنچیں، لیکن عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ جج ناصر جاوید رانا نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کو دو مرتبہ پیغام بھجوایا گیا، لیکن وہ عدالت میں نہیں آئے۔ بشریٰ بی بی بھی پیش نہیں ہوئیں، جس کے باعث فیصلہ مؤخر کر کے 17 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی۔
بعد ازاں بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل پہنچیں، لیکن وہ اندر جائے بغیر واپس روانہ ہو گئیں۔
یہ فیصلہ پہلے بھی دو مرتبہ مؤخر کیا جا چکا ہے۔ اس کیس کی آخری سماعت 18 دسمبر 2023 کو ہوئی تھی، جس میں فیصلہ سنانے کی تاریخ پہلے 23 دسمبر، پھر 6 جنوری، اور اب 13 جنوری مقرر کی گئی تھی۔ لیکن آج بھی سماعت کے بعد فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا، جو عمران خان کے خلاف واحد کیس ہے جو اتنے طویل عرصے تک چلا۔ نیب نے عمران خان کو 13 نومبر 2023 کو گرفتار کیا اور 17 دن تک اڈیالہ جیل میں تفتیش کے بعد یکم دسمبر 2023 کو ریفرنس دائر کیا۔
27 فروری 2024 کو عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی۔ کیس میں 35 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے، جن میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال شامل ہیں۔
یہ کیس مختلف ججوں کے پاس زیر سماعت رہا۔ ابتدا میں جج محمد بشیر نے سماعت کی، پھر جج ناصر جاوید رانا، جج محمد علی وڑائچ، اور دوبارہ جج ناصر جاوید رانا کے پاس آیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ 17 جنوری کو اس کیس کا فیصلہ سنایا جا سکے گا یا پھر سے تاخیر کا سامنا ہوگا۔