![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/Untitled-design-61724672258-0.png)
Aleema Khan's Role: New Hope in PTI?
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں قیادت کے مسائل ایک بار پھر موضوع بحث بن گئے ہیں۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، موجودہ قیادت کے فیصلوں پر کئی رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور علیمہ خان کو ممکنہ طور پر پارٹی کی قیادت سنبھالنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پنجاب کے متعدد ارکانِ اسمبلی نے علیمہ خان سے ملاقاتیں کی ہیں اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ پارٹی کو متحد کرنے کے لیے آگے آئیں۔ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور غیر واضح حکمت عملی نے کارکنان کے اعتماد کو مجروح کیا ہے۔
موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کے کئی رہنما یہ سمجھتے ہیں کہ علیمہ خان کی قیادت نہ صرف کارکنان کو متحرک کرے گی بلکہ پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ علیمہ خان پارٹی کے لیے ایک غیر متنازع اور متحدہ شخصیت ثابت ہو سکتی ہیں۔
میجر (ر) اقبال خٹک نے کہا کہ پارٹی کی موجودہ پالیسیوں اور ناقص فیصلوں کے باعث کئی مواقع ضائع ہو چکے ہیں، جن میں 24 نومبر کا احتجاج بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی کے فیصلے مربوط اور شفاف انداز میں نہیں کیے جاتے، تب تک کامیابی ممکن نہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پی ٹی آئی میں قیادت کے مسائل سامنے آئے ہیں۔ اس سے قبل بھی پارٹی کے مختلف رہنماؤں کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ اندرونی اختلافات ایک طویل مدتی مسئلہ بن چکے ہیں۔
پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے کارکنان اور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر قیادت کی تبدیلی کے حوالے سے واضح لائحہ عمل نہ اپنایا گیا تو پارٹی مزید مشکلات کا شکار ہو سکتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ علیمہ خان اس پیشکش پر کیا ردعمل دیتی ہیں اور پارٹی قیادت اس تجویز کو کس طرح دیکھتی ہے۔