کھیساری لال یادو، جو ماضی میں بھینسوں کی دیکھ بھال کرتے تھے، ثانیہ مرزا پر گانے گانے کے ذریعے کروڑ پتی بن گئے۔ ان کا مشہور گانا “ٹینس والی ثانیہ دلہا کھوجلی پاکستانی” بھوجپوری فلمی صنعت میں بہت مقبول ہوا۔ اس گانے کی بدولت ان کا نیٹ ورتھ 20 کروڑ روپے سے زائد ہو گیا۔
ثانیہ مرزا کی بدولت کروڑ پتی بننے کی کہانی میں ایک اور دلچسپ پہلو ہے جو حالیہ خبروں میں آیا ہے۔ ایک کسان جو بھینسوں کی دیکھ بھال کرتا تھا، وہ اپنی محنت اور ایک منفرد موقع کی بدولت کروڑ پتی بن گیا۔ اس کسان کی کہانی اس وقت دنیا بھر میں مشہور ہوئی جب اس نے ثانیہ مرزا کی کامیاب ٹینس کیریئر اور عالمی شہرت کے بعد ایک خاص کاروباری منصوبہ شروع کیا۔
ثانیہ مرزا نے اپنے ٹینس کی کھیل کے دوران جو شہرت اور اثرات پیدا کیے، اس سے کسانوں کو ایک نئی مارکیٹنگ کی راہ دکھائی، جو جانوروں کی دیکھ بھال اور دودھ کی پیداوار کے کاروبار میں نیا رجحان لے آیا۔ اس کسان نے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر ٹیکنالوجی اور جدید طریقوں سے بھینسوں کی دیکھ بھال شروع کی اور اس کے ساتھ ساتھ اپنا کاروبار بڑھا لیا۔ آج کل اس کا کاروبار بہت کامیاب ہو چکا ہے، اور وہ کروڑ پتی بن چکا ہے۔
اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ صحیح موقع اور محنت سے کوئی بھی اپنی تقدیر بدل سکتا ہے، چاہے وہ ایک چھوٹے سے کسان ہو یا کوئی بڑا کاروباری شخصیت۔