
Indian media's negative propaganda campaign fails despite Pakistani love for Virat Kohli
چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پاک بھارت میچ میں پاکستانی شائقین کی جانب سے ویرات کوہلی کو دی جانے والی زبردست پذیرائی نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے والے بھارتی میڈیا کو حیران و پریشان کر دیا۔
گزشتہ روز دبئی میں کھیلے گئے پاکستان اور بھارت کے سنسنی خیز مقابلے میں ویرات کوہلی نے شاندار سنچری بنا کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔ تاہم، اس میچ کا ایک حیران کن پہلو یہ تھا کہ پاکستانی شائقین نے بھی کوہلی کی کارکردگی کو دل کھول کر سراہا اور ان کے لیے داد و تحسین کے نعرے بلند کیے۔
یہ صورتحال بھارتی میڈیا کے لیے غیر متوقع تھی، جو اکثر پاک بھارت میچوں کو ایک جنگی ماحول میں پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مگر پاکستانی کرکٹ شائقین نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ کھیل کو کھیل کے جذبے سے دیکھتے ہیں اور کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کی قدر کرتے ہیں، چاہے وہ کسی بھی ملک سے تعلق رکھتے ہوں۔
ویرات کوہلی، جو بھارتی کرکٹ کے سب سے بڑے اسٹار مانے جاتے ہیں، نے اپنی شاندار بیٹنگ سے بھارت کو جیت کی راہ پر گامزن کیا۔ ان کی سنچری نے نہ صرف بھارتی کرکٹ فینز کو خوش کر دیا بلکہ پاکستانی مداح بھی ان کی اس کارکردگی کو داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔ یہ مناظر دیکھ کر بھارتی میڈیا کو اپنی روایتی جانبدارانہ رپورٹنگ پر نظرِ ثانی کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جو عام طور پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے۔
بھارتی اخبار “ہندوستان ٹائمز” نے اپنی رپورٹ میں پاکستانی میڈیا کی تعریف کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کے کئی اخبارات نے کوہلی کی اننگز کو سراہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایک پاکستانی انگریزی اخبار نے اپنی سرخی میں لکھا کہ کوہلی نے اپنی شاندار کارکردگی سے بھارت کو پاکستان پر باآسانی فتح دلائی۔ اس رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستان کی جانب سے کمزور ہدف دینے کی وجہ سے بھارت کو جیتنے میں آسانی ہوئی۔
ایک اور مضمون میں کوہلی کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا گیا کہ پاک بھارت کرکٹ کی تاریخ میں کسی کھلاڑی نے اتنا اثر نہیں چھوڑا جتنا کوہلی نے ڈالا ہے۔ یہاں تک کہ پاکستان کے عظیم کھلاڑی وسیم اکرم اور عمران خان بھی پاک بھارت میچز میں وہ اثر نہ ڈال سکے جو ویرات کوہلی نے پیدا کیا۔
بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ پاکستانی عوام اور میڈیا کھیل کو ہمیشہ کھیل کی نظر سے دیکھتے ہیں اور کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کی عزت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ویرات کوہلی کی ریکارڈ ساز اننگز کے باوجود پاکستانی شائقین نے انہیں دل کھول کر داد دی، جو کھیل کی اصل روح اور سپورٹس مین شپ کی بہترین مثال ہے۔