
Shocking revelations in police challan related to Armaghan
کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان سے متعلق پولیس چالان میں حیران کن حقائق سامنے آئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم گزشتہ 8 سال سے ویڈ (نشہ آور مواد) منگوا کر استعمال کر رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق، ملزم ارمغان کے خلاف منشیات کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی، جس میں عدالتی ریکارڈ سے یہ انکشاف ہوا کہ وہ نہ صرف منشیات کا عادی ہے بلکہ منشیات فروشی میں بھی ملوث رہا ہے۔
پولیس چالان کے مطابق، 30 اپریل 2019 کو ایک غیر ملکی پوسٹ کے ذریعے ارمغان کے نام پر پاکستان پوسٹ میں ایک مشکوک پارسل موصول ہوا۔ جب پارسل کھولا گیا تو اس میں سے 125 گرام ویڈ برآمد ہوئی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ پارسل ارمغان نے ڈی ایچ اے فیز 6 کے پتے پر منگوایا تھا۔ مزید یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزم پہلے ہی اسی نوعیت کے ایک مقدمے میں گرفتار ہو کر جیل میں موجود ہے اور اس سے قبل بھی وہ ایک ایکسپورٹر سے 500 گرام ویڈ منگوا چکا تھا۔
چالان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملزم کو 3 مئی 2019 کو ملیر جیل سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ یکم جولائی 2017 سے 24 اپریل 2019 کے دوران مجموعی طور پر 9 پارسل منگوا چکا ہے۔
تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزم نے یہ پارسل اپنے اور اپنے والد کے نام پر منگوائے تھے۔ اس کے دیگر ساتھی ملزمان میں عبدالغفار اور احتشام احمد شامل ہیں، جو پوش علاقوں میں قائم کیفے اور نجی پارٹیوں میں منشیات کا استعمال کرتے تھے۔
عدالت نے اس معاملے پر ملزم کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اسے منشیات کیس میں 18 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔