آسٹریلیا میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک مسافر بردار طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ یہ طیارہ یورپی سیاحوں کو شہر پرتھ سے مشہور سیاحتی جزیرے روٹنیسٹ (Rottnest) لے جانے کے لیے پرواز بھر رہا تھا۔ یہ واقعہ 8 جنوری 2025 کو پیش آیا۔
طیارہ ایک انجن والا چھوٹا طیارہ تھا، جس میں کل سات افراد سوار تھے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی آسٹریلیا کی کوسٹ گارڈز نے فوری طور پر امدادی کاروائیاں شروع کیں۔ جائے وقوع پر پہنچ کر، پائلٹ اور دو سیاحوں کی لاشیں برآمد کی گئیں، جن میں ایک 34 سالہ مقامی پائلٹ شامل تھے جبکہ دیگر دو ہلاک ہونے والوں میں ایک 65 سالہ سوئس خاتون اور ایک 60 سالہ ڈنمارک کا شہری شامل ہیں۔ اس حادثے نے نہ صرف ان متاثرہ خاندانوں بلکہ ان تمام لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے جو مسافر ہوائی ٹرانسپورٹ کے حوالے سے اپنی حفاظت کے بارے میں سوچتے ہیں۔
یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ امدادی کاروائیوں کے دوران دیگر چار سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ انہیں پرتھ کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔ ان زندہ بچ جانے والوں میں ڈنمارک کی ایک 58 سالہ خاتون، سوئٹزرلینڈ کا 63 سالہ شخص اور مشرقی آسٹریلیا کا ایک جوڑا شامل ہے، جن کی عمریں 65 اور 63 سال ہیں۔ یہ تمام سیاح نئے سال کی تعطیلات منانے روٹنیسٹ جزیرے پر آئے تھے، جو آسٹریلیا کے مشہور سیاحتی مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔
حادثے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہیں، اور اس سلسلے میں آسٹریلین سول ایوی ایشن نے تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔ طیارے کی نوعیت اور اس کی حالت کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک انجن والے طیاروں کی حفاظت کے معاملات میں مزید بہتری کی ضرورت ہے تاکہ ایسے افسوسناک واقعات سے بچا جا سکے۔
اس واقعے نے آسٹریلیا میں فضائی نقل و حمل کے نظام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سیاحتی صنعت ایک اہم شعبہ ہے، جو ملک کی معیشت میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ایسے حادثات نے بین الاقوامی سیاحوں کے اعتماد کو متاثر کرنے کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
حکومتی ادارے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ حقیقت کو سامنے لایا جا سکے اور آئندہ کے لیے حفاظتی تدابیر اپنائی جا سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، اس حادثے کے متاثرین کے خاندانوں کے لیے امدادی مدد فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ جب بھی ایک بڑا حادثہ ہوتا ہے تو اس کے اثرات نہ صرف براہ راست متاثرہ لوگوں پر ہوتے ہیں بلکہ پورے معاشرتی ڈھانچے پر بھی پڑتے ہیں۔
آسٹریلیاء کے عوام اور متعلقہ حکام کا ہمدردی کے ساتھ متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم بے حد اہم ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جو سب کو یاد دلاتا ہے کہ انسانی زندگی کی قدر اور حفاظت کی اہمیت کو ہمیشہ مقدم رکھنا ضروری ہے۔ ہم اپنے پیغام میں ان تمام متاثرہ افراد کے لیے دعا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ایسی حادثات دوبارہ نہ ہوں۔