![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/Maulana-Fazal-ur-Rehman.jpeg)
Politicians compromise on constitution, parliament and principles, it is regrettable: Maulana Fazlur Rehman
مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ جمہوریت کا استحکام اور عوام کے حقوق کا تحفظ ہماری قومی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے، لیکن بدقسمتی سے موجودہ حالات میں ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو محض ایک رسمی نظام کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ اصل اختیار اور اقتدار مخصوص حلقوں کے پاس مرکوز ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ جب تک عوام کو ان کے حقیقی نمائندے منتخب کرنے کا حق نہیں دیا جاتا اور انتخابی عمل کو شفاف نہیں بنایا جاتا، تب تک ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں، جنہیں ناکام بنانے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو یکجا ہونا ہوگا۔
مولانا نے بلوچستان، خیبر پختونخوا اور دیگر پسماندہ علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں کے عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے، جو کہ ملکی اتحاد کے لیے نقصان دہ ہے۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/image-74.png)
انہوں نے ملک کے معاشی حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت معاشی بحران کو حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور غربت سے تنگ آ چکے ہیں، لیکن حکومت کے پاس ان مسائل کا کوئی حل نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر حکومت نے عوام کے مسائل پر توجہ نہ دی اور جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ جاری رکھا تو ملک میں بدامنی اور انتشار مزید بڑھے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ عوام کا جمہوریت اور نظام پر اعتماد بحال ہو سکے۔