پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سوشل میڈیا پر یو اے ای کے صدر محمد بن زاید اور پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے خلاف آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ متنازع مواد شیئر کرنے پر پانچ افراد کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔ ان افراد میں یوٹیوبر عمران ریاض خان اور پی ٹی آئی رہنما شہباز گل شامل ہیں۔ حکام کے مطابق اس مواد کا مقصد قومی اور بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچانا تھا۔ مقدمات میں گرفتاریاں لاہور، ملتان اور فیصل آباد سے کی گئیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آرز میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جان بوجھ کر مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں، جن کا مقصد قومی مفادات کو نقصان پہنچانا اور بین الاقوامی تعلقات کو خراب کرنا تھا۔
واضح رہے کہ یہ مہم مریم نواز کی یو اے ای کے صدر محمد بن زاید سے ملاقات کے بعد شروع ہوئی، جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے۔ متنازع تصاویر کو قابل اعتراض طریقے سے ایڈٹ کر کے وائرل کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے نے اس واقعے کو قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کی مہمات نہ صرف ملکی مفادات بلکہ بین الاقوامی تعلقات کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔ گرفتار شدگان سے موبائل فون ضبط کیے گئے ہیں اور ان کی تفتیش جاری ہے۔
مزید یہ کہ سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کردہ مواد کے غلط استعمال پر کڑی نگرانی کے لیے اقدامات کا عندیہ دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔