مولانا فضل الرحمان کے 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف نے ایک اہم پیشکش کی ہے۔
گزشتہ عام انتخابات کے نتائج پر مولانا فضل الرحمان اور تحریک انصاف دونوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو خیبر پختونخوا کے انتخابی نتائج پر اعتراض ہے تو وہ بتائے، ہم اس کے حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان سمجھتے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو تمام حلقے کھولنے کو تیار ہیں تاکہ حقیقت سامنے آ سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہونے والے یہ انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات تھے۔ ہمارے ملک میں کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے، اور یہی وجہ ہے کہ آج ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔ شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ جن کی ریٹائرمنٹ کا وقت آ چکا ہے، انہیں ریٹائر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت 9 مئی کے واقعات کے پیچھے چھپ کر اپنی حکمرانی قائم رکھے ہوئے ہے۔ ان واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہییں تاکہ کوئی سوال نہ اٹھا سکے اور اصل ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے۔
القادر ٹرسٹ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ جو بھی فیصلہ آئے، مذاکرات جاری رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عمران خان نے القادر ٹرسٹ سے پہلے شوکت خانم اسپتال بنایا تھا۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم عمران خان کے پاس نہیں گئی بلکہ حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی۔ اگر این آر او لینا ہوتا تو پہلے لیا جاتا، اب اس کی ضرورت نہیں۔