![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/KU.webp)
کراچی: جامعہ کراچی سمیت سندھ بھر کی تمام یونیورسٹیوں میں تدریسی عمل معطل ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، فپواسا کے جنرل سیکریٹری پروفیسر ناگ راج نے اعلان کیا ہے کہ سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں اور یہ معطلی کل بھی جاری رہے گی۔
پروفیسر ناگ راج نے کہا کہ سندھ بھر کی جامعات میں بیوروکریٹ وائس چانسلر کی تقرری کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ اگر دو دن کے احتجاج کے بعد مطالبات نہ مانے گئے تو سندھ اسمبلی اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/image-90.png)
انھوں نے مزید کہا کہ احتجاج کا اگلا مرحلہ مزید سخت ہوگا۔ فپواسا نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی یونیورسٹی میں بیوروکریٹ کو وائس چانسلر کا عہدہ نہیں سنبھالنے دیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے جامعات کی خودمختاری کے خلاف اقدامات اور کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتیوں کو افسوسناک قرار دیا گیا ہے۔
تدریسی عمل کے بائیکاٹ کی وجہ سے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد گھروں کو واپس چلی گئی ہے۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے تحت اختیارات نچلی سطح پر منتقل کیے گئے تھے، لیکن پیپلز پارٹی ان اختیارات کو مرکزیت کی طرف لے جا رہی ہے، جو کہ ناقابل قبول ہے۔