![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/161743504d2e587-1024x614.webp)
Knife attack on Saif Ali Khan: CCTV footage of the attacker surfaced
بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری 2025 کی رات ممبئی کے علاقے باندرہ میں ان کی رہائش گاہ پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ حملہ آور کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ٹی شرٹ، جینز اور کندھے پر نارنجی رنگ کا کپڑا ڈالے ہوئے ہے۔
پولیس کے مطابق، حملہ آور نے عمارت کے پیچھے کی دیوار عبور کر کے پچھلی سیڑھیوں سے اوپر جا کر فائر ایگزٹ کے ذریعے اپارٹمنٹ میں داخل ہوا۔ سیف علی خان کی ملازمہ، ایلیا ما فلپیس المعروف لیما، نے سب سے پہلے حملہ آور کو دیکھا اور چیخ کر سب کو خبردار کیا۔ سیف علی خان نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کا سامنا کیا، لیکن حملہ آور نے انہیں چھ مرتبہ چاقو مارا، جن میں سے ایک چاقو ان کی ریڑھ کی ہڈی میں پھنس گیا۔
اداکار کو فوری طور پر لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹر نیتن ڈانگے کے مطابق، ان کی ایمرجنسی سرجری کی گئی اور حالت اب مستحکم ہے۔
پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ حملہ آور کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/image-92.png)
حملے کے بعد سیف علی خان کے اہل خانہ اور قریبی دوست اسپتال پہنچے۔ ان کی اہلیہ کرینہ کپور خان اور بچوں کو واقعے سے سخت صدمہ پہنچا۔ کرینہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ان کے خاندان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب تھا، لیکن وہ سیف کی بہادری پر فخر محسوس کر رہی ہیں۔
پولیس نے قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیتے ہوئے چند مشکوک افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے یہ حملہ ذاتی رنجش کی وجہ سے کیا ہو سکتا ہے، لیکن تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
سیف علی خان نے اسپتال میں اپنی حالت بہتر ہونے پر مداحوں اور دوستوں کا شکریہ ادا کیا ہے، جو ان کے لیے دعا کر رہے تھے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا، “یہ ایک مشکل وقت تھا، لیکن میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں محفوظ ہوں۔ میری فیملی اور دوستوں کی سپورٹ نے مجھے ہمت دی۔”
یہ واقعہ انڈسٹری میں سیکیورٹی کے مسائل پر بحث کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ بہت سے شوبز ستاروں نے سیف کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے مزید سخت حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
مداحوں کی نظریں اب پولیس کی تحقیقات پر مرکوز ہیں اور سب سیف علی خان کی مکمل صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔