![](https://qaumkiawaz.pk/wp-content/uploads/2025/01/pmln-leaders1737103367-0-600x450-1.webp)
PML-N celebration in Lahore after Imran Khan and Bushra Bibi's sentence
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو احتساب عدالت کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کے کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے بھرپور جشن منایا۔ یہ واقعہ پاکستانی سیاست میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے اور اس پر مختلف سیاسی حلقوں میں مختلف ردعمل دیکھنے کو ملے ہیں۔ لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے اس فیصلے کے بعد خوشی کا اظہار کیا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
احتساب عدالت کی جانب سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے بعد لاہور سمیت مختلف شہروں میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اپنے اپنے علاقوں میں جشن منایا۔ لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں، اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ پاکستان کی سیاست میں کرپشن کے خلاف ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے رکن میاں عمران جاوید نے باگڑیاں میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ مٹھائیاں تقسیم کیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کی حقیقت اب عوام کے سامنے آ چکی ہے اور اس فیصلے سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کرپشن کرنے والوں کو کبھی بھی سزا سے بچنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔ میاں عمران جاوید نے پارٹی کارکنوں کے ہمراہ “گھڑی چور” کے نعرے بھی لگائے، جو عمران خان کے بارے میں پہلے سے ہی مشہور تھا اور اس نعرے کا استعمال اس موقع پر مزید شدت اختیار کر گیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے بھی اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے بلکہ پورے پاکستان میں ایک مثبت پیغام بھی دیتا ہے کہ احتساب کا عمل جاری رہنا چاہیے اور کرپٹ عناصر کو سزا دی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی حکومت میں مختلف اداروں کو بے نقاب کیا تھا، مگر اب ان کی اپنی کرپشن سامنے آ چکی ہے۔
مٹھائی تقسیم کرنے کے دوران مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے عمران خان کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ عمران خان نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اپنی کرپشن کا حساب دینا ہوگا اور ان کے تمام ناجائز اثاثے ضبط کر کے عوام کے خزانے میں جمع کیے جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنماؤں کی طرف سے اس فیصلے کے خلاف شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں صرف عمران خان کو سیاست سے باہر کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں اور ان کے خلاف یہ مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اس بات کا دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ حکومت کے دباؤ میں آ کر سنایا گیا ہے اور اس کے پیچھے ایک مخصوص سیاسی ایجنڈا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے اور ان کی سیاست ہمیشہ عوامی مفاد کے لیے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ نہ صرف عمران خان بلکہ پوری قوم کے ساتھ ناانصافی ہے اور اس سے انصاف کے نظام پر سوالات اٹھتے ہیں۔ تحریک انصاف نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ بھی دیا اور کہا کہ وہ اس فیصلے کو عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔
مجموعی طور پر، لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے جشن منانا اور مٹھائیاں تقسیم کرنا، اس فیصلے کے بعد پاکستان کی سیاست میں ایک نیا موڑ لایا ہے، جو سیاسی تنازعات اور بحث و مباحثے کا سبب بن رہا ہے