کراچی کے تاجروں نے وفاقی وزیر احسن اقبال سے درخواست کی ہے کہ کچھ عرصے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو کراچی کی ذمہ داریاں سونپ دی جائیں، جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پنجاب بھیج دیا جائے۔ یہ مطالبہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل بھی دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے سے اس نوعیت کی خواہشات کا اظہار کر چکے ہیں۔ مثال کے طور پر، وزیراعظم شہباز شریف نے بلاول بھٹو سے نوید قمر کو مسلم لیگ (ن) میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی، جبکہ بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کراچی کو “شہباز اسپیڈ” کی ضرورت ہے۔کراچی کے تاجروں کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی قیادت میں شہر میں بہتری آسکتی ہے کیونکہ ان کے مطابق مریم نواز میں اس شہر کی ترقی کے لیے ایک خاص توانائی اور وژن موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز کے ساتھ کچھ وقت گزارنے سے کاروباری سرگرمیاں اور ترقی کا عمل تیز ہو سکتا ہے۔
تاجروں کا مزید کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا اقتصادی حب ہے، اور اس کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت کو مزید سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔ ان کا ماننا تھا کہ موجودہ سیاسی حالات میں کراچی کی ترقی کے لیے ایک نئی قیادت کی ضرورت ہے جو مریم نواز جیسی شخصیت سے حاصل ہو سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی تاجروں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت شہر کی معیشت کی بہتری کے لیے مناسب اقدامات کرے اور کراچی کے کاروباری طبقے کی مشکلات کا حل نکالے تاکہ یہاں کی معیشت کو استحکام مل سکے۔