
Consuming too many sugary drinks: Dangerous increase in oral cancer risk
ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو افراد روزانہ چینی سے بھرپور سافٹ ڈرنکس یا مشروبات کا استعمال کرتے ہیں، ان میں منہ کے کینسر کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہوتے ہیں جو ان سے پرہیز کرتے ہیں۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کی تحقیق کے مطابق، منہ کے کینسر کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر ایسے کم عمر افراد میں جو نہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، نہ شراب پیتے ہیں اور نہ ہی کسی دیگر معلوم خطرناک عوامل کا شکار ہوتے ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اس تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد میں غیر صحت بخش خوراک ایک بڑا کردار ادا کر سکتی ہے۔
کئی دہائیوں تک، منہ کا کینسر بنیادی طور پر ان افراد سے وابستہ رہا جو تمباکو نوشی، الکوحل کے استعمال یا سپاری چبانے جیسے معروف خطرات کا شکار تھے۔
تاہم، واشنگٹن یونیورسٹی کی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ مقدار میں میٹھے مشروبات پینے سے منہ کے کینسر کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے، چاہے فرد کی تمباکو یا شراب نوشی کی عادات کچھ بھی ہوں۔تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ چینی سے بھرپور مشروبات کا زیادہ استعمال نہ صرف منہ کے کینسر بلکہ دیگر مہلک بیماریوں جیسے موٹاپا، ذیابیطس اور دل کے امراض کے خطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، ان مشروبات میں شامل چینی نہ صرف دانتوں کی صحت کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ منہ کے اندرونی خلیات پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے، جو وقت کے ساتھ کینسر جیسی بیماری کا باعث بن سکتی ہے۔
اس تحقیق میں شامل ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ عوام کو اپنی خوراک میں احتیاط برتنی چاہیے اور خاص طور پر زیادہ چینی والے مشروبات کے استعمال کو کم سے کم کرنا چاہیے۔
اس کے علاوہ، صحت مند طرزِ زندگی اپنانے، پھلوں اور سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کرنے اور روزانہ ورزش کرنے سے نہ صرف منہ کے کینسر بلکہ دیگر بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جو افراد روزانہ پانی، ہربل چائے یا دیگر قدرتی اور کم چینی والے مشروبات کو ترجیح دیتے ہیں، ان میں منہ کے کینسر کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوتے ہیں۔
ماہرین نے حکومتوں اور متعلقہ اداروں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ چینی سے بھرپور مشروبات کے استعمال کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کریں، جیسے کہ عوامی آگاہی مہم چلانا، مشروبات پر وارننگ لیبل لگانا اور ان پر ٹیکس میں اضافہ کرنا۔
یہ تحقیق منہ کی صحت اور مجموعی طور پر جسمانی صحت کے حوالے سے ایک اہم انتباہ ہے، جو لوگوں کو اپنی خوراک پر نظرثانی کرنے اور صحت مند متبادل اپنانے کی ترغیب دیتی ہے۔