
Where I come from, there was no concept of a cricketer, Hassan Nawaz
قومی ٹیم کے نوجوان اوپنر حسن نواز کا کہنا ہے کہ جہاں سے میں آیا ہوں، وہاں کوئی کرکٹر بننے کا خواب بھی نہیں دیکھتا۔
پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں نیوزی لینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔ پانچ میچوں کی اس سیریز میں دو میچ نیوزی لینڈ کے نام رہے جبکہ ایک میچ میں پاکستان کو کامیابی ملی۔
22 سالہ حسن نواز نے آکلینڈ میں کھیلے گئے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں 44 گیندوں پر شاندار سنچری اسکور کی، ان کی اننگز میں 10 چوکے اور 7 چھکے شامل تھے۔ حسن نواز نے ناقابلِ شکست 105 رنز بنائے اور اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بابر اعظم نے 2021 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 49 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔
میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسن نواز نے کہا کہ میرے گاؤں میں کوئی فرسٹ کلاس کرکٹر بھی نہیں تھا، اور میں وہاں سے کھیل کر یہاں تک پہنچا ہوں۔ میرے پسندیدہ کرکٹر شعیب ملک ہیں۔
یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ حسن نواز پہلے دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے، لیکن تیسرے میچ میں شاندار سنچری بنا کر اپنے انتخاب کو درست ثابت کر دیا۔
حسن نواز نے اپنی پہلی گیند آرام سے کھیل کر پہلا رن لیا اور اطمینان کا سانس لیا، پھر پانچویں گیند پر پہلا چوکا لگایا اور اس کے بعد رکنے کا نام نہیں لیا، 7 چھکے اور 10 چوکے لگاتے ہوئے میدان مار لیا۔
لیہ میں سہولیات نہ ہونے کے باعث وہ اسلام آباد آئے اور کشمیر پریمیئر لیگ میں بہترین کارکردگی دکھائی، جس پر وسیم اکرم نے ان کی تعریف کی تھی۔ چیمپئنز ٹی 20 کپ میں شاندار کھیل کے بعد انہیں نیوزی لینڈ جانے کا موقع ملا اور آکلینڈ میں انہوں نے ثابت کر دیا کہ اگر ہنر کو موقع ملے تو وہ ضرور پنپتا ہے۔