
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
پاکستان میں محرم الحرام 1447ھ کی مناسبت سے عاشورہ یعنی 9 اور 10 محرم الحرام 2025ء کو ملک بھر میں دو روزہ تعطیلات متوقع ہیں۔ عام طور پر ان ایّام میں سرکاری، نیم سرکاری اور نجی دفاتر، اسکول، بینک، اور دیگر ادارے بند رہتے ہیں تاکہ شہری عزاداری کی تقریبات میں آسانی سے شریک ہو سکیں۔
تعطیلات کا پس منظر
محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے، اور عاشورہ (دس محرم) کو حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں مجالس، جلوس، نیاز و لنگر اور دیگر مذہبی سرگرمیاں منعقد ہوتی ہیں۔
یہ دن اسلامی تاریخ میں حق و باطل کے فرق کو نمایاں کرنے والے عظیم واقعات میں شمار ہوتا ہے، جس کی مناسبت سے ہر سال پاکستان میں عاشورہ کے موقع پر تعطیلات دی جاتی ہیں۔
سیکیورٹی انتظامات اور امن عامہ
عاشورہ کے موقع پر اہم شہروں میں سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عمومی طور پر چوکس رہتے ہیں۔ جلوسوں کے روٹس پر نگرانی، سی سی ٹی وی کیمرے، ڈرون، اور بم ڈسپوزل اسکواڈ تعینات کیے جاتے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
عموماً کچھ علاقوں میں موبائل فون سروسز بھی عارضی طور پر بند کی جاتی ہیں تاکہ امن و امان قائم رکھا جا سکے۔
شہریوں سے اپیل
تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ عاشورہ کے موقع پر صبر، تحمل، اتحاد اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں۔ مذہبی رہنما بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ بین المسالک ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔
تجارتی و تعلیمی سرگرمیاں معطل
ان ایام میں بینک، اسکول، دفاتر، عدالتیں، اور دیگر کاروباری ادارے دو روز کے لیے بند رہتے ہیں۔ بعض ادارے عاشورہ سے ایک روز قبل یعنی 8 محرم کو بھی جزوی تعطیل کر دیتے ہیں تاکہ شہری عاشورہ کی تیاریوں میں آسانی سے حصہ لے سکیں۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر خصوصی نشریات
ملکی نیوز چینلز، ریڈیو اسٹیشنز اور اخبارات میں عاشورہ کے موقع پر خصوصی دستاویزی پروگرام، مجالس اور دیگر مذہبی مواد نشر کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی کربلا کے واقعات، امام حسین کی سیرت، اور اسلامی اقدار پر مبنی معلوماتی مہمات دیکھنے کو ملتی ہیں۔