
پیٹرول سستا، مگر جیب ابھی بھی خالی! حکومت نے نئی قیمتیں جاری کر دیں
وفاقی حکومت کا عوام کو ریلیف، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا اعلان
اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر)
وفاقی حکومت نے عوام کو مہنگائی کے دباؤ سے کچھ ریلیف فراہم کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کا اعلان کردیا ہے۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر کی رات 12 بجے سے ہوگا، جو آئندہ پندرہ روز کے لیے مؤثر رہیں گی۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے 66 پیسے کی کمی کی گئی ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 268 روپے 68 پیسے سے کم ہو کر 263 روپے 2 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی اور روپے کی قدر میں معمولی بہتری کے باعث کیا گیا ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 1 روپے 40 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔ اب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 276 روپے 81 پیسے سے کم ہو کر 275 روپے 41 پیسے فی لیٹر ہوگی۔ ڈیزل کی قیمت میں کمی کو ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے کے لیے خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کے براہِ راست اثرات کرایوں اور کھیتوں کی پیداوار پر پڑتے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل (Kerosene Oil) کی قیمت میں بھی کمی کی گئی ہے۔ نئی قیمت کے مطابق مٹی کے تیل میں 3 روپے 26 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد اب یہ 184 روپے 97 پیسے سے کم ہو کر 181 روپے 71 پیسے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ مٹی کا تیل عام طور پر گھریلو استعمال کے لیے کم آمدنی والے افراد استعمال کرتے ہیں، لہٰذا اس میں کمی کو عوام کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

اسی طرح لائٹ ڈیزل آئل (Light Diesel Oil) کی قیمت میں 2 روپے 74 پیسے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔ اب لائٹ ڈیزل آئل 165 روپے 50 پیسے سے کم ہو کر 162 روپے 76 پیسے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا۔ یہ آئل عموماً صنعتی اور تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے، اس لیے ماہرین کے مطابق اس کمی سے چھوٹے کاروباروں اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کو کچھ حد تک ریلیف ملے گا۔
وزارتِ خزانہ نے واضح کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ کمی عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے باعث ممکن ہوئی ہے۔ عالمی سطح پر خام تیل کے نرخ گزشتہ ہفتوں میں 5 سے 7 ڈالر فی بیرل تک کم ہوئے ہیں، جس کا براہِ راست فائدہ حکومت نے عوام کو منتقل کیا ہے۔
حکومت کے اس اقدام کو عوامی حلقوں میں مثبت طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ پیٹرول سستا ہوا ہے مگر مہنگائی اب بھی اپنی جگہ برقرار ہے، اور اصل فائدہ تب ہوگا جب ٹرانسپورٹ، اشیائے خوردونوش اور بجلی کے نرخوں میں بھی کمی آئے گی۔
ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی سے مہنگائی کے دباؤ میں کچھ نرمی ضرور آئے گی، لیکن ملک میں استحکام کے لیے یہ ضروری ہے کہ حکومت پٹرولیم لیوی اور ٹیکسز میں بھی کمی کرے تاکہ عوام کو حقیقی ریلیف مل سکے۔
علاوہ ازیں، معاشی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اگر عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی برقرار رہی تو اگلی پندرہ روزہ جائزہ رپورٹ میں حکومت ایک اور کمی کا اعلان کر سکتی ہے۔

دوسری جانب، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید مستحکم رکھے تو مقامی سطح پر تیل کی طلب میں اضافہ ہوگا، جس سے مارکیٹ میں سرگرمی بڑھے گی اور معیشت میں بہتری آئے گی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ وزارت خزانہ نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اعلانات پر اعتماد کریں۔ نئی قیمتوں کے اطلاق کے بعد ملک بھر کے پٹرول پمپوں پر قیمتوں کو اپ ڈیٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
یوں، حکومتِ پاکستان کی جانب سے اکتوبر 2025 میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ کمی عوام کے لیے ایک خوش آئند قدم سمجھا جا رہا ہے، جو کم از کم وقتی طور پر مہنگائی کے بوجھ میں کمی کا باعث بنے گا۔