
سونے کی روز افزوں بڑھتی قیمتیں، کمزور معیشت، اور عوام کے لیے نئی فکر — مگر یہی وقت ہے اپنی بچت کو سونے میں بدلنے کا!
سونا — وہ چمک جو اب عام پاکستانی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے
پاکستان میں سونے کی قیمت ایک بار پھر نئی بلندیوں کو چھو گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 19 ڈالر کے اضافے کے بعد 4217 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جبکہ مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونا 1900 روپے بڑھ کر 4 لاکھ 42 ہزار 800 روپے ہو گیا ہے۔ یہ وہ سطح ہے جس نے نہ صرف سونے کے خریداروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ ملکی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔

پاکستان میں سونا کیوں ہر روز مہنگا ہوتا جا رہا ہے؟
اس کے پیچھے کئی وجوہات چھپی ہیں جنہیں عام طور پر عوام کے سامنے کھل کر بیان نہیں کیا جاتا۔
روپے کی گرتی ہوئی قدر: ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مسلسل کمزوری نے سونے کو مہنگا ترین اثاثہ بنا دیا ہے۔
سیاسی عدم استحکام: حکومتوں کی تبدیلی، معاشی پالیسیاں، اور غیر یقینی حالات سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف راغب کرتے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں دباؤ: دنیا بھر میں مہنگائی اور اقتصادی بحران کے باعث سرمایہ کار ڈالر سے زیادہ سونا محفوظ سمجھتے ہیں۔
پاکستانی عوام کی بچت کی عادت: لوگ بینکوں پر اعتماد کھو رہے ہیں، لہٰذا وہ اپنی جمع پونجی کو سونے کی شکل میں محفوظ کر رہے ہیں۔
یہی وجوہات ہیں جنہوں نے سونے کو ہر گزرتے دن کے ساتھ قیمتی تر بنا دیا ہے
سونے کی بڑھتی قیمتوں کا پاکستان پر اثر

سونا صرف زیور نہیں بلکہ پاکستان کی معیشت کا ایک حساس اشارہ ہے۔ جب سونا مہنگا ہوتا ہے تو اس کا مطلب
ہوتا ہے کہ روپے کی قدر کمزور ہو رہی ہے۔
درآمدی دباؤ بڑھتا ہے،
تجارتی خسارہ وسیع ہوتا ہے،
اور عام آدمی کے لیے زیورات خریدنا تقریباً ناممکن بن جاتا ہے۔
اس بڑھتی ہوئی قیمت نے شادیوں، تحفوں اور حتیٰ کہ کاروباروں پر بھی منفی اثر ڈالا ہے۔ سنار مارکیٹوں میں خریدار کم ہو گئے ہیں، اور جو لوگ پہلے ایک تولہ خرید سکتے تھے اب وہ صرف چند گرام خریدنے پر مجبور ہیں۔
یہی وقت ہے سمجھ داری دکھانے کا — اپنی بچت کو سونے میں بدلیں
اگر آپ کے پاس گھر، بینک یا بزنس میں لاکھوں روپے فالتو پڑے ہیں تو یہ وہ وقت ہے جب آپ ان پیسوں کو سونے میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
کیوں؟
کیونکہ معیشت کی غیر یقینی صورتحال میں سونا وہ واحد چیز ہے جو کبھی اپنی ویلیو نہیں کھوتا۔
آج جو سونا آپ 1 لاکھ روپے میں خرید رہے ہیں، اگلے 2 سے 5 سالوں میں اس کی قیمت دو سے پانچ گنا بڑھ سکتی ہے۔ یعنی آپ کا 1 لاکھ، 5 لاکھ روپے تک بن سکتا ہے — اور یہی ایک محفوظ اور یقینی آمدنی کا ذریعہ ہے۔
سونا: عام پاکستانی کے لیے “بچت کا سمارٹ فارمولا”
روزانہ تھوڑا سا پیسہ بچائیں،
ہر ماہ 1 یا 2 گرام سونا خرید لیں،
اسے بینک لاکر یا گھر میں محفوظ رکھیں،
اور وقت کے ساتھ دیکھیں کہ آپ کی معمولی بچت کس طرح ایک خوشحال مستقبل میں بدل جاتی ہے۔
پاکستان میں سونا صرف زیور نہیں، اب یہ ایک محفوظ سرمایہ کاری (Safe Investment) بن چکا ہے — جس سے نہ صرف آپ اپنی جمع پونجی کو محفوظ رکھتے ہیں بلکہ اسے بڑھا بھی سکتے ہیں۔
سونے کی قیمت میں روزانہ اضافہ صرف خبروں کی سرخی نہیں، بلکہ معیشت کی حقیقت ہے۔
جہاں ایک طرف حکومت اور عوام مہنگائی سے پریشان ہیں، وہیں دوسری طرف ہوشیار لوگ اس صورتحال کو موقع (Opportunity) کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
اگر آپ بھی مستقبل میں مالی استحکام چاہتے ہیں تو آج ہی سے سونے میں سرمایہ کاری شروع کریں، کیونکہ آنے والا وقت صرف اُن کا ہے جو آج سمجھ داری سے قدم اٹھائیں گے۔