
Gold bullion on american dollar banknotes close up
سرمایہ کاروں نے سونا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا، ڈالر کی قدر میں غیر معمولی کمی، معیشت بحران کی نئی لہر میں داخل
پاکستان میں معیشت ایک بار پھر شدید جھٹکے کی زد میں آگئی ہے۔ سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ ڈالر غیر معمولی حد تک نیچے آگیا ہے۔ ماہرین معیشت اسے ’’غیر متوقع معاشی طوفان‘‘ قرار دے رہے ہیں، جس نے مارکیٹوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے، اب سونے اور ڈالر کے اس اُتار چڑھاؤ نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
گزشتہ چند ہفتوں سے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، لیکن پاکستان میں اس کی رفتار کہیں زیادہ تیز ہے۔ فی تولہ سونا اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، جس نے عام شہری کے لیے زیورات خریدنا تقریباً ناممکن بنا دیا ہے۔ دوسری جانب ڈالر کی قیمت میں اچانک کمی نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کچھ ماہرین اسے وقتی ’’کرنسی ایڈجسٹمنٹ‘‘ قرار دے رہے ہیں، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ ڈالر کی گراوٹ دراصل مارکیٹ میں مصنوعی استحکام دکھانے کی ایک کوشش ہے۔
کاروباری حلقوں کے مطابق جب بھی سونا تیزی سے اوپر جاتا ہے اور ڈالر نیچے آتا ہے، سرمایہ کار اپنی جمع پونجی سونے میں منتقل کر دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں سونے کی خریداری میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ بڑے تاجروں اور سیٹوں نے سونا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے، جس سے مارکیٹ میں سپلائی کم اور قیمت مزید بڑھنے لگی ہے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت دو بڑے چیلنجز سامنے ہیں: ایک طرف زرمبادلہ کے ذخائر میں
کمی اور دوسری جانب درآمدات کے اخراجات میں اضافہ۔ ڈالر کی قیمت گرنے سے وقتی ریلیف تو محسوس ہوتا ہے، مگر اس کے ساتھ ہی برآمدی شعبہ متاثر ہوتا ہے۔ برآمد کنندگان کو نقصان اور درآمد کنندگان کو وقتی فائدہ ہوتا ہے، مگر مجموعی طور پر ملکی معیشت کا توازن بگڑ جاتا ہے۔
عوامی سطح پر صورتحال اور بھی تشویشناک ہے۔ ڈالر کے نیچے آنے سے اشیائے خوردونوش یا ایندھن کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی، الٹا سونے کے نرخ بڑھنے سے شادی بیاہ جیسے معاشرتی امور مزید مہنگے ہو گئے ہیں۔ متوسط اور نچلے طبقے کے لیے یہ حالات کسی عذاب سے کم نہیں۔
سونے کے ذخائر بڑھانے کی دوڑ میں بینک اور مالیاتی ادارے بھی سرگرم نظر آ رہے ہیں۔ کئی سرمایہ کار اب سونا محفوظ سرمایہ سمجھ کر بینکنگ سے زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ نتیجتاً مارکیٹ میں کرنسی کی گردش مزید محدود ہو گئی ہے، جو معیشت کے لیے خطرناک اشارہ ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اس مالیاتی عدم توازن کو درست کرنے کے اقدامات نہ کیے، تو آنے والے دنوں میں مہنگائی کی ایک اور لہر عوام کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ سونا مزید مہنگا اور ڈالر مزید غیر مستحکم ہو سکتا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک اس صورتحال سے کیسے نمٹیں گے؟ کیا عوام کو کسی نئی معاشی پالیسی کا انتظار کرنا ہوگا یا پھر ایک اور بحران سر اٹھانے والا ہے؟ فی الحال اتنا طے ہے کہ سونا آسمان پر ہے، ڈالر زمین پر، اور عام پاکستانی کے لیے زندگی پہلے سے کہیں زیادہ مشکل ہو چکی ہے۔
#GoldPriceInPakistan #GoldRateToday #DollarRateInPakistan #USDToPKR #PakistanEconomyCrisis #GoldVsDollar #PakistanFinanceNews #GoldInvestment #PakistaniRupee #EconomicCrisis #GoldMarketPakistan #DollarDrop #GoldPriceHike #FinancialNewsPakistan #InflationInPakistan #CurrencyMarket #GoldTrading #BusinessNewsPakistan #PakEconomyUpdate #StockMarketPakistan #DollarFalling #GoldSoaring #WealthNews #PakistaniInvestors #GlobalGoldPrices