
واشنگٹن: امریکہ نے پاکستان سمیت 8 ممالک کی 70 کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندیاں ان کمپنیوں پر قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے خلاف کام کرنے کے الزام میں لگائی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، امریکی حکومت نے پاکستان، چین، متحدہ عرب امارات سمیت آٹھ ممالک کی 70 کمپنیوں پر برآمدی پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، ان پابندیوں کی زد میں آنے والی کمپنیوں میں 19 کا تعلق پاکستان سے، 42 کا چین سے، جبکہ چار کمپنیاں متحدہ عرب امارات کی ہیں۔ اس کے علاوہ، ایران، تائیوان، فرانس، افریقہ، سینیگال اور برطانیہ کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
امریکی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کمپنیاں امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مفادات کے خلاف سرگرم تھیں، جس کی بنا پر ان پر پابندیاں عائد کی گئیں۔
یہ پہلا موقع نہیں جب امریکہ نے پاکستان اور دیگر ممالک کی کمپنیوں کو ‘قومی سلامتی کے لیے خطرہ’ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں لگائی ہوں۔ اس سے قبل اپریل 2024 میں بھی امریکہ نے چین کی تین اور بیلاروس کی ایک کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام میں تعاون کے الزام میں پابندیاں عائد کی تھیں۔
امریکی پابندیوں کی زد میں آنے والی پاکستانی کمپنیوں میں الائیڈ بزنس کنسرن پرائیویٹ لمیٹڈ، اریسٹن ٹریڈ لنکس، بریٹلائٹ انجینئرنگ کمپنی، گلوبل ٹریڈرز، انڈنٹیک انٹرنیشنل، انٹرا لنک انکارپوریٹڈ، لنکرز آٹومیش پرائیویٹ لمیٹڈ، این اے انٹرپرائزز شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اوٹو مینوفیکچرنگ، پوٹھوہار انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ کنسرن، پراک ماسٹر، پروفیشنل سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ، رچنا سپلائیز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رسٹیک ٹیکنالوجیز بھی ان پاکستانی کمپنیوں میں شامل ہیں جن پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔