
امریکا، چین کشیدگی اور کمزور ڈالر نے سونا چڑھایا آسمان پر — مگر کیا اب گراوٹ آنے والی ہے؟
دنیا بھر میں سونا ایک بار پھر خبروں کا مرکز بن گیا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونا 4 ہزار 380 ڈالر کی نئی بلند ترین سطح تک جا پہنچا، مگر ماہرین کے مطابق اب یہ ’’ریکارڈ ریلی‘‘ شاید زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکے۔
جمعے کے روز ایشیائی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں زبردست اتار چڑھاؤ دیکھا گیا — ایک موقع پر خریداروں نے منافع سمیٹنے کے لیے فروخت شروع کی جس کے بعد سونا تقریباً 100 ڈالر کی حد کے اندر اوپر نیچے ہوتا رہا۔
🌍 امریکا اور چین کی اقتصادی جنگ نے مچائی ہلچل
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی ایک بار پھر سر چڑھ کر بول رہی ہے۔ چین نے امریکا پر الزام لگایا ہے کہ وہ ’’ریئر ارتھ ایکسپورٹ‘‘ کنٹرولز کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے تاکہ عالمی منڈی میں خوف کی فضا پیدا کی جا سکے۔
اسی دوران ایس اینڈ پی گلوبل نے اندازہ لگایا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے اضافی ٹیرفز عالمی کمپنیوں کو 1.2 ٹریلین ڈالر کا نقصان پہنچا سکتے ہیں — جس کا زیادہ تر بوجھ صارفین کو برداشت کرنا ہوگا۔
یہ کشیدگی امریکی ڈالر پر دباؤ ڈال رہی ہے، اور یہی کمزور ڈالر سونے کی قیمت میں تیزی کی سب سے بڑی وجہ بنا ہوا ہے۔
💬 فیڈرل ریزرو کے اشارے: مزید شرح سود میں کمی متوقع
امریکی فیڈرل ریزرو کے حکام کے حالیہ بیانات نے مالیاتی منڈیوں میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔
فیڈ گورنر کرسٹوفر والر نے کہا ہے کہ موجودہ اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے اگلے اجلاس میں 25 بیسس پوائنٹس کی شرح سود میں کمی ’’جائز‘‘ ہے۔
دوسری جانب مینیاپولس فیڈ کے صدر نیل کشکاری نے خبردار کیا ہے کہ مزدور مارکیٹ میں منفی سرپرائز کا امکان زیادہ ہے — جس کا مطلب ہے کہ مہنگائی کی بجائے بے روزگاری بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔
یہ تمام اشارے سونے کے لیے وقتی طور پر مثبت ضرور ہیں، مگر اگر منڈی نے منافع لینے کا سلسلہ جاری رکھا تو قیمتوں میں واضح کمی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
🇷🇺 روس–یوکرین امن امکانات اور سونے پر اثرات
سونے کی موجودہ گراوٹ کی ایک اور بڑی وجہ روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ امن مذاکرات کی خبریں ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان واشنگٹن میں ملاقات ہونے جا رہی ہے، جبکہ پوٹن کے ساتھ ایک طویل ٹیلی فونک گفتگو نے عالمی سطح پر امیدیں بڑھا دی ہیں۔
اگر امن عمل میں پیش رفت ہوتی ہے تو سرمایہ کار ’’سیف ہیون‘‘ اثاثوں سے نکل کر اسٹاک مارکیٹ کا رخ کر سکتے ہیں — جس سے سونے کی قیمتوں میں وقتی کمی آسکتی ہے۔

🇵🇰 پاکستان میں سونے کی نئی دوڑ!
پاکستانی مارکیٹ بھی عالمی رجحان سے متاثر ہو رہی ہے۔ کراچی صرافہ بازار میں فی تولہ سونا 4 لاکھ 25 ہزار روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔
تاہم صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق اگر عالمی مارکیٹ میں ری ٹریسمنٹ آئی تو مقامی قیمتیں بھی نیچے آ سکتی ہیں۔
کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں معمولی بہتری آئی ہے جس سے درآمدی سونا قدرے سستا ہوا ہے، مگر عالمی رجحان کے باعث عوام کو ابھی سستی کے آثار نظر نہیں آ رہے۔
📊 تکنیکی جائزہ: خطرہ اب بھی موجود
تجزیہ کاروں کے مطابق روزانہ کا RSI انڈیکیٹر 87 پوائنٹس پر ہے، جو کہ ’’انتہائی اوور بوٹ‘‘ زون میں شمار ہوتا ہے۔
اگر قیمت 4,243 ڈالر کی سپورٹ سے نیچے بند ہو گئی تو سونا 3,950 ڈالر تک گر سکتا ہے۔
البتہ اگر خریداروں نے دوبارہ دباؤ بڑھایا تو اگلا ہدف 4,450 اور 4,500 ڈالر ہوگا۔
🔚 نتیجہ: سونا اب دو راہے پر — چڑھائی یا گراوٹ؟
سونا اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے۔
عالمی سیاست، امریکی شرح سود اور روس–یوکرین صورتحال — تینوں کا ملا جلا اثر آنے والے دنوں میں قیمتوں کا تعین کرے گا۔
سرمایہ کاروں کے لیے یہی وقت ہے کہ وہ ’’لالچ نہیں، سمجھ داری‘‘ سے کام لیں۔
#GoldPrice #XAUUSD #GoldForecast #PakistanGoldRate #USChinaTension #FederalReserve #RussiaUkrainePeace #GlobalMarkets #Dollar #Investment #KarachiSarafaBazaar