ایک عام سی نظر آنے والی تصویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی — لوگوں کے ہوش اُڑ گئے جب پتا چلا کہ فون ان کی آنکھوں کے سامنے ہی موجود تھا!
دنیا میں سوشل میڈیا پر روزانہ ہزاروں دلچسپ اور چونکا دینے والی تصویریں وائرل ہوتی ہیں، مگر کچھ تصویریں ایسی ہوتی ہیں جو انسان کے دماغ کو چکرا کر رکھ دیتی ہیں۔ ایسی ہی ایک تصویر ان دنوں انٹرنیٹ پر چھائی ہوئی ہے جس میں ایک اسمارٹ فون قالین پر موجود ہے — مگر اتنا خوبصورتی سے چھپا ہوا کہ لوگ اسے دیکھ کر سر پکڑ لیتے ہیں۔
یہ تصویر بظاہر ایک عام کمرے کی لگتی ہے۔ سامنے ایک لکڑی کی میز ہے، نیچے خوبصورت ڈیزائن والا قالین بچھا ہے۔ مگر تصویر کے اندر ایک ایسی چیز بھی ہے جو سب کے سامنے ہونے کے باوجود دکھائی نہیں دیتی — ایک موبائل فون!
جب یہ تصویر پہلی بار سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی تو کیپشن میں لکھا تھا:
“کیا آپ اس تصویر میں چھپے موبائل فون کو ڈھونڈ سکتے ہیں؟ صرف ذہین لوگ ہی صحیح جواب دے پاتے ہیں!”
لوگوں نے شوق سے تصویر کو زوم کر کے، ہر کونہ کھنگال کر، میز کے نیچے اور کناروں تک دیکھا، مگر فون جیسے ہوا میں غائب ہو گیا ہو۔ کئی صارفین نے تو یہ تک لکھا کہ “یہ مذاق ہے، یہاں کوئی فون ہے ہی نہیں!”
لیکن کچھ دیر بعد جب کسی نے اشارہ دیا کہ فون قالین میں چھپا ہے، میز پر نہیں، تو سب دوبارہ تصویر پر جھپٹ پڑے۔
اب کہانی اور دلچسپ ہو گئی۔ لوگ قالین کے ہر پیٹرن، ہر رنگ، ہر سائے کو دیکھنے لگے۔ کئی صارفین نے مختلف جگہوں پر دائرے بنا کر دعویٰ کیا کہ یہی فون ہے — مگر اصل جواب کوئی نہ دے سکا۔
آخرکار، اصل راز سامنے آیا۔ فون دراصل میز کے دائیں پائے کے برابر رکھا گیا تھا۔ اس کا بیک کور قالین کے ڈیزائن جیسا بنایا گیا تھا، یعنی فون کا کور اتنا ہنرمندی سے تیار کیا گیا تھا کہ اس نے قالین کے رنگ اور پیٹرن کو بالکل کاپی کر لیا تھا۔ نتیجہ؟ فون تصویر میں اس طرح چھپ گیا جیسے کسی نے جادو کر دیا ہو۔
جب جواب سامنے آیا تو سوشل میڈیا پر دھماکہ مچ گیا۔ لوگوں نے حیرت سے تبصرے کیے:
“میں دس منٹ سے تلاش کر رہا تھا، مگر فون بالکل نظر نہیں آیا!”
“یہ تو دماغ کی ایکسرسائز نکلی!”
“اگر کوئی مجھ سے کہے کہ میں اندھا ہوں تو اب میں انکار نہیں کر سکوں گا!”
یہ تصویر صرف ایک بصری کھیل نہیں تھی، بلکہ دماغی مشق بھی ثابت ہوئی۔ ماہرینِ نفسیات کے مطابق، اس طرح کی “آپٹیکل الیوژن” (Optical Illusion) تصاویر انسانی دماغ کے تجزیاتی نظام کو چیلنج کرتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ انسان کی آنکھ دیکھ تو لیتی ہے، مگر دماغ ہمیشہ صحیح انداز میں تجزیہ نہیں کر پاتا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسی تصویریں صرف تفریح کے لیے نہیں ہوتیں بلکہ ذہنی یکسوئی، مشاہدے کی صلاحیت، اور توجہ کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی لیے دنیا بھر میں اب “Mind Challenge Photos” یا “Spot the Hidden Object” جیسے ٹیسٹ بے حد مقبول ہو رہے ہیں۔
اگر آپ نے بھی اس تصویر میں فون ڈھونڈنے کی کوشش کی اور ناکام ہوئے تو فکر نہ کریں — آپ اکیلے نہیں! دنیا بھر کے لاکھوں لوگ اس جال میں پھنس چکے ہیں۔
اگلی بار جب کوئی ایسی تصویر دیکھیں تو یاد رکھیں:
ہر چیز وہ نہیں ہوتی جو دکھائی دے رہی ہو۔
کبھی کبھی سچائی آپ کی آنکھوں کے عین سامنے ہوتی ہے — بس دیکھنے کا زاویہ بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
